فیض و کرم کا در ہے تیرا یا سید سید میاں
کتنوں کی ہے بگڑی بنائی اور کتنوں کے ہیں دن ہے سنوارے
اپنے بے گانے سب ہیں شامل یا سید سید میاں
منگتوں کو ہے در پر دیکھا امید لئے ہاتھوں کو دیکھا
دامن بھر کے سب کو دیا یا سید سید میاں
حق کی طلب کا جام پیا ہے ولیوں میں یوں نام ہوا ہے
پایا ہے لقب گاندے بابا یا سید سید میاں
بن کے سائل در پہ تمہارے آنا جانا ہو حصے ہمارے
تا عمر رہے نسبت یہ سلامت یا سید سید میا ں
ادنی اعلی ہر ایک سائل عمران بھی ان میں شامل
اس پر بھی کرم کی کر دو نظر یا سید سید میاں