حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک آدمی جنگل میں جا رہا تھا اس نے بادل سے ایک آواز سنی جیسے کوئی کہہ رہا ہے کہ چاکر فلاں شخص کے باغ کو سیراب کردو وہ بادل ایک طرف چلا پھر وہاں پتھریلی زمین پر برسا ایک نالی نے وہ سب پانی جمع کیا وہ آدمی اس پانی کے پیچھے پیچھے ہولیا آگے چل کر اس نے دیکھا کہ ایک آدمی اپنے باغ کو سیراب کرنے کیلئے بیلچہ سے نالی کو درست کر رہا ہے اس کے درست کرنے کے ساتھ ہی بارش کا یہ پانی وہاں پہنچ گیا یہ شخص اللہ تعالی کی قدرت پر بہت حیران ہوا اور باغ والے سے پوچھنے لگا اللہ کے بندے تمہارا نام کیا ہے اس نے وہی نام بتایا جو اس نے بادل سے سنا تھا اب باغ والے نے اس شخص سے پوچھا اے اللہ کے بندے تم میرا نام کیوں پوچھتے ہو وہ کہنے لگا کہ میں نے اس بادل سے جس کے پانی سے تو اپنا باغ سیراب کررہا ہے یہ آواز سنی تھی کہ فلاں شخص کے باغ کو سیراب کر دو اس میں تیرا ہی نام لیا گیا تھا اب تم یہ بتاؤ کہ تمہارا وہ کونسا عمل ہے جس کی وجہ سے اللہ تم پر اتنا مہربان ہے باغ والا کہنے لگا اب جب کہ تم نے یہ بات سنی لی ہے تو میں تمھیں بتا دیتا ہوں اس باغ سے جو پیداوار ہوتی ہے اس کا ایک تہائی حصہ میں صدقہ کر دیتا ہوں ایک تہائی حصہ میں اور میرے اہل و عیال کھاتے ہیں اور ایک تہائی اس باغ میں لوٹا دیتا ہوں ( یعنی اگلی فصل کے خرچ اخراجات پر صرف کر دیتا ہوں) مسلم شریف
Saturday, February 16, 2019
صدقات سے مال گھٹتا نہیں بلکہ بڑھتا ہے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک آدمی جنگل میں جا رہا تھا اس نے بادل سے ایک آواز سنی جیسے کوئی کہہ رہا ہے کہ چاکر فلاں شخص کے باغ کو سیراب کردو وہ بادل ایک طرف چلا پھر وہاں پتھریلی زمین پر برسا ایک نالی نے وہ سب پانی جمع کیا وہ آدمی اس پانی کے پیچھے پیچھے ہولیا آگے چل کر اس نے دیکھا کہ ایک آدمی اپنے باغ کو سیراب کرنے کیلئے بیلچہ سے نالی کو درست کر رہا ہے اس کے درست کرنے کے ساتھ ہی بارش کا یہ پانی وہاں پہنچ گیا یہ شخص اللہ تعالی کی قدرت پر بہت حیران ہوا اور باغ والے سے پوچھنے لگا اللہ کے بندے تمہارا نام کیا ہے اس نے وہی نام بتایا جو اس نے بادل سے سنا تھا اب باغ والے نے اس شخص سے پوچھا اے اللہ کے بندے تم میرا نام کیوں پوچھتے ہو وہ کہنے لگا کہ میں نے اس بادل سے جس کے پانی سے تو اپنا باغ سیراب کررہا ہے یہ آواز سنی تھی کہ فلاں شخص کے باغ کو سیراب کر دو اس میں تیرا ہی نام لیا گیا تھا اب تم یہ بتاؤ کہ تمہارا وہ کونسا عمل ہے جس کی وجہ سے اللہ تم پر اتنا مہربان ہے باغ والا کہنے لگا اب جب کہ تم نے یہ بات سنی لی ہے تو میں تمھیں بتا دیتا ہوں اس باغ سے جو پیداوار ہوتی ہے اس کا ایک تہائی حصہ میں صدقہ کر دیتا ہوں ایک تہائی حصہ میں اور میرے اہل و عیال کھاتے ہیں اور ایک تہائی اس باغ میں لوٹا دیتا ہوں ( یعنی اگلی فصل کے خرچ اخراجات پر صرف کر دیتا ہوں) مسلم شریف
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
-
روایت میں ہے کہ حضرت شیخ احمد زندہ علیہ الرحمہ شیر پر سواری کیا کرتے تھے اور جب اولیاء کرام کے پاس جاتے ان کے مہمان بنتے تو آپ کے شیر ک...
-
"बद्र" मदिनए मुनव्वरह से तक़रीबन 80 मिल के फासिले पर एक गाउ का नाम है यहां एक कुआ भी था जिस के मालिक का नाम "बद्र" था...
No comments:
Post a Comment